صحافیوں کے خلاف کارروائیاں/ واک آوٹ

PRA-PR-71
Dated:19-12-2024.

صحافیوں کے خلاف کارروائیاں/ واک آوٹ

پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کا میڈیا نمائندگان کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ۔

وزیر پارلیمانی امور نے صحافیوں کے خدشات پی آر اے کی مشاورت سے دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

پی آر اے پاکستان نے حکومت کی طرف سے صحافیوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے سینٹ اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی ہدایت پر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر عون عباس بپی اور سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے پریس لاونج میں میڈیا نمائندگان سے ملاقات کی اور صحافیوں کے تحفظات سنے۔ صدر پی آر اے پاکستان عثمان خان،سیکرٹری نوید اکبر چودھری اور چیئرمین واک آؤٹ کمیٹی علی شیر نے میڈیا نمائندگان کے خلاف مقدمات کے اندراج پر معزز سینیٹرز کو اپنے موقف اور خدشات سے آگاہ کیا۔ صدر عثمان خان اور سیکرٹری نوید اکبر نے صحافیوں کے خلاف قائم مقدمات فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جیوفینسنگ کے نام پر ڈی چوک پر فرائض سرانجام دینے والے صحافیوں پر مقدمات قائم کئے گئے۔ پی آر اے پاکستان کی جانب سے واضح کیا گیا کہ میڈیا کے خلاف پابندیاں کسی صورت قبول نہیں کی جاسکتیں، اس معاملہ پر کوئی لچک نہیں دکھائی جائے گی۔
ارکان سینیٹ کی جانب سے معاملہ ایوانِ میں اٹھایا گیا، جس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان کو یقین دلایا کہ صحافی معاشرہ کا عکاس ہیں ان کے فرائض کی انجام دہی میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، پی آر اے پاکستان سے ملکر اس معاملے کو حل کیا جائے گا، قبل ازیں سلیم مانڈوی والا نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے خلاف مقدمات قائم کرنا درست اقدام نہیں، واپس لئے جائیں، عون عباس بپی کا کہنا تھا کہ اگر صحافیوں پر قدغنیں لگائی گئیں تو سچ دب جائے گا.
جاری کردہ:
جاوید حسین
سیکرٹری اطلاعات پی آر اے پاکستان

Skip to content