پریس ریلیز

پریس ریلیز

PRA-PR-69

پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی صحافیوں پر مقدمات اور حالیہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت

پی آر اے پاکستان نے صحافیوں سے متعلق حکومتی رویئے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے

پی آر اے پاکستان سمجھتی ہے صحافیوں کو نشانہ بنانے میں موجودہ حکومت بھی سابق حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے میڈیا کی زبان بندی کروانا چاہتی ہے۔

اسلام آباد(16 دسمبر 2024) پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی باڈی کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں صدر پی آر اے عثمان خان، نائب صدر احمد نواز خان، جوائنٹ سیکرٹری شاکر عباسی، سیکرٹری خزانہ اصغر چوہدری، سیکرٹری اطلاعات جاوید حسین، ممبران گورننگ باڈی عائشہ ناز اور جاوید نور نے شرکت کی۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ صحافیوں کے خلاف ہونے والی سائبر کرائم قانون کے تحت حالیہ کارروائیوں اور ایف آئی اے کے مقدمات سمیت حکومتی کارروائیوں کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اتفاق کیا گیا کہ صحافیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں پر پی آر اے پاکستان خاموش نہیں بیٹھے گی اور اس حوالے سے معاملہ پی آر اے کی واک آوٹ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔

سینئر صحافی اور سابق سیکریٹری پی آر اے آصف بشیر چودھری سمیت صحافیوں پر دائر مقدمات واپس نہ ہوئے تو پریس گیلری کا بائیکاٹ کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ایسی کارروائیاں بند کی جائیں اگر کسی سے کوئی ایشو ہے تو ضابطہ کے مطابق طریقہ کار اختیار کیا جائے۔ اداروں کی جانب سے عجلت میں لئے اقدامات کا صدر مملکت اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

جاری کردہ:
جاوید حسین سیکرٹری اطلاعات پی آر اے پاکستان

Skip to content