میڈیا ہاوسز سے صحافیوں کی برطرفی، پی آر اے پاکستان کا تشویش کا اظہار

*پی آر اے پاکستان کا نوکریوں سے فارغ ہونیوالے میڈیا ورکرز کی فوری بحالی کا مطالبہ*

*مروجہ قوانین پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا تو احتجاج کیا جائے گا*

*کل پنجاب اسمبلی لاہور کے باہر علامتی احتجاج بھی کیا جائے گا*

لاہور(6 دسمبر 2023) پی آر اے پاکستان نے مختلف میڈیا ہاوسز خصوصا بول نیوزمیں جبری برطرفیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوکریوں سے فارغ ہونیوالے میڈیا ورکرز کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے، ملک بھر کی پارلیمانی صحافتی تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ جبری بے دخل کئے جانیوالے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو نوکریوں پر بحال نہ کیا گیا اور میڈیا ہاوسز میں مروجہ قوانین پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا تو پارلیمنٹ سمیت ہرفورم پر مزکورہ میڈیا اداروں کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ کل پنجاب اسمبلی کے باہر علامتی احتجاج بھی کیا جائے گا۔ لاہور میں منعقدہ ایک اجلاس میں پی آر اے پاکستان کے صدر عثمان خان اور سیکرٹری نوید اکبر و دیگر اراکین کی پنجاب، سندھ، کے پی اور بلوچستان اسمبلیوں کی پریس گیلریز کے مرکزی عہدیداران سے مشاورت ہوئی۔اجلاس میں بول ٹی وی،ٹیلن نیوز اور دنیا نیوز سمیت دیگر اداروں سے جبری بے دخلیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی، ملک بھر کے پارلیمانی صحافیوں کے منتخب نمائندوں نے واضح کیا کہ نوکریوں کو تحفظ دینے اور مروجہ قوانین پر عملدرآمد کرانے کے لئے مل کر جدوجہدکی جائے گی، پی آر اے پاکستان چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ساتھیوں کے ساتھ مشاورت اور صوبائی چیپٹرز کو مضبوط و مربوط اور موثرانداز میں مشترکہ لائحہ عمل بنانےکے لئے وفاق اور صوبائی اسمبلیوں کے دورے کرنے اور ایکدوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، ملک بھر کے صحافیوں کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے مشترکہ جدوجہد ہر اتفاق کیاگیا، صدر پی آر اے عثمان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری پی آر اے نوید اکبر، صدر پریس گیلری کے پی گلزار خان، سابق صدر ظفر اقبال، صدر پنجاب اسمبلی اخلاق احمد باجوہ، سیکرٹری حسان احمد، سیکرٹری سندھ پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن اکرم بلوچ ، نائب صدر حمید سومرو، انفارمیشن سیکرٹری دودوچانڈیو اور پی آر اے بلوچستان کے منظور احمد نے شرکت کی۔

جاری کردہ: جاوید حسین

مرکزی سیکرٹری اطلاعات

پی آر اے پاکستان۔

Skip to content