پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کا ڈیلی دنیا نیوز اور بول نیوز سے میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں پر شدید احتجاج

نگران حکومت اور نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی سے جبری برطرفیوں کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ*

*نوٹس نہ لینے کی صورت میں سینیٹ پریس گیلری سے واک آوٹ سمیت احتجاج کے تمام آپشنز استعمال کرے گی*

اسلام آباد(21 دسمبر 2023) پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان بول نیوز اور ڈیلی دنیا سے ملازمین کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ جبری برطرفیوں کو فی الفور بند کیا جائے ورنہ آئندہ کے لئے سخت ردعمل دیا جائے گا۔

پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان بول نیوز اور ڈیلی دنیا نیوز سے میڈیا ورکرز کی بڑی تعداد میں جبری برطرفیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ پی آر اے پاکستان کے صدر عثمان خان، سیکرٹری نوید اکبر، سیکرٹری خزانہ اصغر چوہدری سمیت تمام ارکان نے صحافیوں کی برطرفی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ پی آر اے پاکستان نے پیمرا ترمیمی بل 2023 ایکٹ کے تاحال رولز تشکیل نہ دیئے جانے اور اس عمل کا آغاز نہ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا. پی آر اے پاکستان نے اپنے ردعمل میںواضح کیا ہے کہ وزیراطلاعات چونکہ خود صحافی ہیں اور مختلف نجی اداروں میں ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں تو انہیں چاہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ان اداروں سے فارغ کئے جانیوالے ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کریں. پی آر اے پی سمجھتی ہے کہ میڈیا ملازمین کے بڑھتے مسائل میں نگران حکومت خصوصاً وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی ان اداروں کے بقایا جات جاری کروانے میں اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں۔

پی آر اے نے صحافیوں کو درپیش مسائل سے نگران وزیر اطلاعات کی چشم پوشی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ بول نیوز اور ڈیلی دنیا نیوز سے جبری برطرف کئے جانیوالے میڈیا نمائندگان کے بقایا جات فوری ادا نہ کئے گئے تو پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نہ صرف راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو گی بلکہ سینیٹ پریس گیلری سے واک آوٹ سمیت احتجاج کے تمام آپشنز استعمال کرے گی.

جاری کردہ: جاوید حسین

مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی آر اے پاکستان

Skip to content