صحافی جان محمد مہر قتل کیس کی پارلیمانی فورم پر مدعی بن گئی

*پی آر اے پاکستان کے معاملہ اٹھانے پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردئیے*

اسلام آباد: (29 نومبر 2023)

پی آر اے پاکستان جان محمد مہر قتل کیس کی پارلیمانی فورم پر مدعی بن گئی، پی آر اے پاکستان کے معاملہ اٹھانے پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے سکھر سے تعلق رکھنے والے صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردئے، آئی جی سندھ نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ 17 دسمبر سے پہلے پہلے قاتل گرفتار کرلئیے جائیں گے اور وہ خود ملزم سے تفتیشکی نگرانی کریں گے،

پی آر اے پاکستان کی پٹیشن پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ امور نے سندھ کے صحافی جان محمد کے بہیمانہ قتل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصل مجرمان کی گرفتاری اور قتل کے پیچھے چھپے محرکات سامنے لانے کی ہدائت کر دی۔ آئی جی پولیس سندھ رفعت مختار کی جلد ملزمان کو کٹیرے میں لانے کی یقین دہانی کراتے ہوے کمیٹی کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا وعدہ کر لیا چیئرمین سینٹ کمیٹی داخلہ محسن عزیز کی زیر صدارت اجلاس میں پی آر اے پاکستان کے صدر عثمان خان اور سیکرٹری نوید اکبر چوہدری جان محمد مہر قتل کیس کے مدعی کے طور پر اجلاس میں پیش ہوئے۔ صدر عثمان خان نے کیس کے محرکات اور جان محمد مہر کے قتل کو 108 دن گزرنے اور اصل مجرمان کو تاحال گرفتار نہ کیے جانے پر صحافی کمیونٹی کو تشویش اور اضطراب سے کمیٹی کو آگاہ کیا کمیٹی کو بتایا گیا کہ جان محمد مہر جو پریس کلب سکھر کے صدر بھی رہ چکے ہیں انہیں سچ بولنے کی پاداش میں قتل کیا گیا۔ یہ پوری کمیونٹی کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے سندھ میں آے روز صحافیوں کی زبان بندی کرائی جارہی ہے کمیٹی اجلاس میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ جان محمد مہر کیس کو ہائی لائٹ کر نیوالے صحافیوں کو بھی مختلف زرائع سے دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ پی آر اے کے سیکرٹری نوید اکبر نے کمیٹی کو بتایا کہ سندھ میں صحافیوں کیلیے کام کرنے کے حالات سازگار نہیں ہیں میڈیا سے وابستہ شخصیات کو مختلف حربوں سے دبانے کی کوشیشیں کی جاتی ہیں یہاں تک کہ جان سے مار دینے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا سندھ صحافیوں کے لیے خطرناک صوبہ بن گیا ہے۔ آئی جی پولیس سندھ رفعت مختارنے کمیٹی کو بتایا کہ قاتل کچے کے علاقے میں چلے گئے ہیں صحافتی تنظیموں کو ایک ماہ کے اندر اصل مجرمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی اور بتایا کہ ڈیڈ لائن 17 دسمبر تک ہے اس سے قبل گرفتاری میں کامیابی مل جائیگی۔ کچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران شیرومہر کا بیٹا زخمی ہو چکا ہے صرف کاروائی سے کام نہیں چلائیں گئے کمیٹی کی ہدایات کے مطابق معاملات کو آگے چلا رہے ہیں کمیٹی ارکان نے جان محمد مہر سمیت سندھ میں قتل ہونیوالے متعدد صحافیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھانے پر زور دیا کمیٹی نے واضح کیا کی اس معاملے کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا اور اس قتل کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا کمیٹی نے پی آر اے پی کویقین دہانی کرائی کہ ایک ماہ کے اندر اندر مفصل تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

جاری: جاوید حسین

سیکرٹری اطلاعات پی آر اے پاکستان

Skip to content